Difference between revisions of "آدم کا ضمير اس کي حقيقت پہ ہے شاہد"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " آدم کا ضمير اس کي حقيقت پہ ہے شاہد مشکل نہيں اے سالک رہ ! علم فقيري فولاد کہاں رہتا ہے شمشير کے لا...") |
(No difference)
|
Revision as of 17:20, 25 May 2018
آدم کا ضمير اس کي حقيقت پہ ہے شاہد
مشکل نہيں اے سالک رہ ! علم فقيري
فولاد کہاں رہتا ہے شمشير کے لائق
پيدا ہو اگر اس کي طبيعت ميں حريري
خود دار نہ ہو فقر تو ہے قہر الہي
ہو صاحب غيرت تو ہے تمہيد اميري
افرنگ ز خود بے خبرت کرد وگرنہ
اے بندئہ مومن ! تو بشيري ، تو نذيري