آدم
From IQBAL
Revision as of 17:37, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " طلسم بود و عدم، جس کا نام ہے آدم خدا کا راز ہے، قادر نہيں ہے جس پہ سخن زمانہ صبح ازل سے رہا ہے محو...")
طلسم بود و عدم، جس کا نام ہے آدم خدا کا راز ہے، قادر نہيں ہے جس پہ سخن
زمانہ صبح ازل سے رہا ہے محو سفر مگر يہ اس کی تگ و دو سے ہو سکا نہ کہن
اگر نہ ہو تجھے الجھن تو کھول کر کہہ دوں، 'وجود حضرت انساں نہ روح ہے نہ بدن