Abdur Rehman Awal Ka Boya Huwa Khajoor Ka Pehla Darakht Sarzameen-e-Andlus
From IQBAL
Revision as of 06:54, 3 June 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs)
عبدالرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت سرزمین اندلس
میری آنکھوں کا نور ہے تو میرے دل کا سرور ہے تو
اپنی وادی سے دور ہوں میں میرے لیے نخل طور ہے تو
مغرب کی ہوا نے تجھ کو پالا صحرائے عرب کی حور ہے تو
پردیس میں ناصبور ہوں میں پردیس میں ناصبور ہے تو
غربت کی ہوا میں بارور ہو ساقی تیرا نم سحر ہو
عالم کا عجیب ہے نظارہ دامان نگہ ہے پارہ پارہ
ہمت کو شناوری مبارک! پیدا نہیں بحر کا کنارہ
ہے سوز دروں سے زندگانی اٹھتا نہیں خاک سے شرارہ
صبح غربت میں اور چمکا ٹوٹا ہوا شام کا ستارہ
مومن کے جہاں کی حد نہیں ہے مومن کا مقام ہر کہیں ہے