Her Cheez hai Mehew-E-khudNumai
From IQBAL
ہر چیز ہے محو خود نمائی
ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر ذرہ شہید کبریائی
بے ذوق نمود زندگی، موت تعمیر خودی میں ہے خدائی
رائی زور خودی سے پربت پربت ضعف خودی سے رائی
تارے آوارہ و کم آمیز تقدیر وجود ہے جدائی
یہ پچھلے پہر کا زرد رو چاند بے راز و نیاز آشنائی
تیری قندیل ہے ترا دل تو آپ ہے اپنی روشنائی
اک تو ہے کہ حق ہے اس جہاں میں باقی ہے نمود سیمیائی
ہیں عقدہ کشا یہ خار صحرا کم کر گلہ برہنہ پائی