Actions

Difference between revisions of "Zameer E Lala Mai'ay La'al se Huwa Labraiz"

From IQBAL

(Created page with "<div dir="rtl"> === ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبری=== ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز اشارہ پاتے ہی صوفی نے تو...")
 
(ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز)
Line 1: Line 1:
 
<div dir="rtl">
 
<div dir="rtl">
  
===  ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبری===
+
===  ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز ===
  
 
ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز  
 
ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز  
 
اشارہ پاتے ہی صوفی نے توڑ دی پرہیز
 
اشارہ پاتے ہی صوفی نے توڑ دی پرہیز
 +
 
بچھائی ہے جو کہیں عشق نے بساط اپنی  
 
بچھائی ہے جو کہیں عشق نے بساط اپنی  
 
کیا ہے اس نے فقیروں کو وارث پرویز
 
کیا ہے اس نے فقیروں کو وارث پرویز
 +
 
پرانے ہیں یہ ستارے، فلک بھی فرسودہ  
 
پرانے ہیں یہ ستارے، فلک بھی فرسودہ  
 
جہاں وہ چاہیے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز
 
جہاں وہ چاہیے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز
 +
 
کسے خبر ہے کہ ہنگامہ نشور ہے کیا  
 
کسے خبر ہے کہ ہنگامہ نشور ہے کیا  
 
تری نگاہ کی گردش ہے میری رستاخیز
 
تری نگاہ کی گردش ہے میری رستاخیز
 +
 
نہ چھین لذت آہ سحر گہی مجھ سے  
 
نہ چھین لذت آہ سحر گہی مجھ سے  
 
نہ کر نگہ سے تغافل کو التفات آمیز
 
نہ کر نگہ سے تغافل کو التفات آمیز
 +
 
دل غمیں کے موافق نہیں ہے موسم گل  
 
دل غمیں کے موافق نہیں ہے موسم گل  
 
صدائے مرغ چمن ہے بہت نشاط انگیز
 
صدائے مرغ چمن ہے بہت نشاط انگیز
 +
 
حدیث بے خبراں ہے، تو با زمانہ بساز  
 
حدیث بے خبراں ہے، تو با زمانہ بساز  
 
زمانہ با تو نسازد، تو با زمانہ ستیز
 
زمانہ با تو نسازد، تو با زمانہ ستیز

Revision as of 18:14, 25 May 2018

ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز

ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز اشارہ پاتے ہی صوفی نے توڑ دی پرہیز

بچھائی ہے جو کہیں عشق نے بساط اپنی کیا ہے اس نے فقیروں کو وارث پرویز

پرانے ہیں یہ ستارے، فلک بھی فرسودہ جہاں وہ چاہیے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز

کسے خبر ہے کہ ہنگامہ نشور ہے کیا تری نگاہ کی گردش ہے میری رستاخیز

نہ چھین لذت آہ سحر گہی مجھ سے نہ کر نگہ سے تغافل کو التفات آمیز

دل غمیں کے موافق نہیں ہے موسم گل صدائے مرغ چمن ہے بہت نشاط انگیز

حدیث بے خبراں ہے، تو با زمانہ بساز زمانہ با تو نسازد، تو با زمانہ ستیز