Actions

Tu Abhi Reh Guzar Mein Hai,Qaid E Maqam se Guzar

From IQBAL

Revision as of 01:07, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

تو ابھی رہ گزر میں ہے، قید مقام سے گزر

تو ابھی رہ گزر میں ہے، قید مقام سے گزر مصر و حجاز سے گزر، پارس و شام سے گزر

جس کا عمل ہے بے غرض، اس کی جزا کچھ اور ہے حور و خیام سے گزر، بادہ و جام سے گزر

گرچہ ہے دلکشا بہت حسن فرنگ کی بہار طائرک بلند بال، دانہ و دام سے گزر

کوہ شگاف تیری ضرب، تجھ سے کشاد شرق و غرب تیغ ہلال کی طرح عیش نیام سے گزر

تیرا امام بے حضور، تیری نماز بے سرور ایسی نماز سے گزر، ایسے امام سے گزر