Actions

Tariq Ki Dua

From IQBAL

Revision as of 01:07, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

طارق کی دعا

اندلس کے ميدان جنگ ميں یہ غازی، یہ تیرے پر اسرار بندے

جنھیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا

سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو

عجب چیز ہے لذت آشنائی شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی

خیاباں میں ہے منتظر لالہ کب سے قبا چاہیے اس کو خون عرب سے

کیا تو نے صحرا نشینوں کو یکتا خبر میں، نظر میں، اذان سحر میں

طلب جس کی صدیوں سے تھی زندگی کو وہ سوز اس نے پایا انھی کے جگر میں

کشاد در دل سمجھتے ہیں اس کو ہلاکت نہیں موت ان کی نظر میں

دل مرد مومن میں پھر زندہ کر دے وہ بجلی کہ تھی نعرہ لاتذر، میں

عزائم کو سینوں میں بیدار کردے نگاہ مسلماں کو تلوار کردے!