Actions

Sitaray Ka Paigaam

From IQBAL

Revision as of 08:11, 4 June 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<center> '''ستارے کاپیغام''' مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی تو اے مسا...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

ستارے کاپیغام

مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی

تو اے مسافر شب! خود چراغ بن اپنا کر اپنی رات کو داغ جگر سے نورانی