Actions

Difference between revisions of "Shaur-o-Hosh-o-Khirad Ka Mu'amla Hai Ajeeb"

From IQBAL

(Created page with "<Center> '''شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب''' شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب مقام شوق میں ہیں سب...")
 
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
(2 intermediate revisions by 2 users not shown)
Line 2: Line 2:
 
'''شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب'''  
 
'''شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب'''  
  
شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب  
+
شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب  
 
مقام شوق میں ہیں سب دل و نظر کے رقیب
 
مقام شوق میں ہیں سب دل و نظر کے رقیب
  
میں جانتا ہوں جماعت کا حشر کیا ہو گا  
+
میں جانتا ہوں جماعت کا حشر کیا ہو گا  
 
مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب
 
مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب
  
اگرچہ میرے نشیمن کا کر رہا ہے طواف  
+
اگرچہ میرے نشیمن کا کر رہا ہے طواف  
 
مری نوا میں نہیں طائر چمن کا نصیب
 
مری نوا میں نہیں طائر چمن کا نصیب
  
سنا ہے میں نے سخن رس ہے ترک عثمانی  
+
سنا ہے میں نے سخن رس ہے ترک عثمانی  
 
سنائے کون اسے اقبال کا یہ شعر غریب
 
سنائے کون اسے اقبال کا یہ شعر غریب
  
سمجھ رہے ہیں وہ یورپ کو ہم جوار اپنا  
+
سمجھ رہے ہیں وہ یورپ کو ہم جوار اپنا  
 
ستارے جن کے نشیمن سے ہیں زیادہ قریب!
 
ستارے جن کے نشیمن سے ہیں زیادہ قریب!
  
 
</Center>
 
</Center>

Latest revision as of 01:08, 20 July 2018

شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب

شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب 

مقام شوق میں ہیں سب دل و نظر کے رقیب

میں جانتا ہوں جماعت کا حشر کیا ہو گا 

مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب

اگرچہ میرے نشیمن کا کر رہا ہے طواف 

مری نوا میں نہیں طائر چمن کا نصیب

سنا ہے میں نے سخن رس ہے ترک عثمانی 

سنائے کون اسے اقبال کا یہ شعر غریب

سمجھ رہے ہیں وہ یورپ کو ہم جوار اپنا 

ستارے جن کے نشیمن سے ہیں زیادہ قریب!