Qataa
From IQBAL
Revision as of 06:28, 3 June 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with " <Center> '''قطعہ''' اقبال نے کل اہل خیاباں کو سنایا یہ شعر نشاط آور و پر سوز طرب ناک میں صورت گل دست صب...")
قطعہ
اقبال نے کل اہل خیاباں کو سنایا یہ شعر نشاط آور و پر سوز طرب ناک
میں صورت گل دست صبا کا نہیں محتاج کرتا ہے مرا جوش جنوں میری قبا چاک