Actions

Punjab Ke Peer Zadun Se

From IQBAL

Revision as of 01:07, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

پنچاب کے پیرزادوں سے

حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار

اس خاک کے ذروں سے ہیں شرمندہ ستارے اس خاک میں پوشیدہ ہے وہ صاحب اسرار

گردن نہ جھکی جس کی جہانگیر کے آگے جس کے نفس گرم سے ہے گرمی احرار

وہ ہند میں سرمایہء ملت کا نگہباں اللہ نے بر وقت کیا جس کو خبردار

کی عرض یہ میں نے کہ عطا فقر ہو مجھ کو آنکھیں مری بینا ہیں، و لیکن نہیں بیدار!

آئی یہ صدا سلسلہء فقر ہوا بند ہیں اہل نظر کشور پنجاب سے بیزار

عارف کا ٹھکانا نہیں وہ خطہ کہ جس میں پیدا کلہ فقر سے ہو طرئہ دستار

باقی کلہ فقر سے تھا ولولہء حق طروں نے چڑھایا نشہء 'خدمت سرکار