Actions

Lala-E-Sahraa

From IQBAL

Revision as of 01:07, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

لالہ صحرا

یہ گنبد مینائی، یہ عالم تنہائی 

مجھ کو تو ڈراتی ہے اس دشت کی پہنائی

بھٹکا ہوا راہی میں، بھٹکا ہوا راہی تو 

منزل ہے کہاں تیری اے لالہء صحرائی!

خالی ہے کلیموں سے یہ کوہ و کمر ورنہ 

تو شعلہء سینائی، میں شعلہء سینائی!

تو شاخ سے کیوں پھوٹا، میں شاخ سے کیوں ٹوٹا اک جذبہء پیدائی، اک لذت یکتائی!

غواص محبت کا اللہ نگہباں ہو 

ہر قطرئہ دریا میں دریا کی ہے گہرائی

اس موج کے ماتم میں روتی ہے بھنور کی آنکھ 

دریا سے اٹھی لیکن ساحل سے نہ ٹکرائی

ہے گرمی آدم سے ہنگامہء عالم گرم 

سورج بھی تماشائی، تارے بھی تماشائی

اے باد بیابانی! مجھ کو بھی عنایت ہو 

خاموشی و دل سوزی، سرمستی و رعنائی!