Actions

Kya Ishq Aik Zindagi Mustaar ka

From IQBAL

Revision as of 16:20, 25 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "کیا عشق ایک زندگی مستعار کا کیا عشق ایک زندگی مستعار کا کیا عشق پائدار سے ناپائدار کا وہ عشق جس...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

کیا عشق ایک زندگی مستعار کا

کیا عشق ایک زندگی مستعار کا کیا عشق پائدار سے ناپائدار کا

وہ عشق جس کی شمع بجھا دے اجل کی پھونک اس میں مزا نہیں تپش و انتظار کا

میری بساط کیا ہے، تب و تاب یک نفس شعلے سے بے محل ہے الجھنا شرار کا

کر پہلے مجھ کو زندگی جاوداں عطا پھر ذوق و شوق دیکھ دل بے قرار کا

کانٹا وہ دے کہ جس کی کھٹک لازوال ہو یارب، وہ درد جس کی کسک لازوال ہو!

دلوں کو مرکز مہر و وفا کر حریم کبریا سے آشنا کر

جسے نان جویں بخشی ہے تو نے اسے بازوئے حیدر بھی عطا کر