Actions

Ki Haq Se Farishton Ne Iqbal Ki Ghamazi

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

کی حق سے فرشتوں نے اقبال کی غمازی


کی حق سے فرشتوں نے اقبال کی غمازی گستاخ ہے، کرتا ہے فطرت کی حنا بندی

خاکی ہے مگر اس کے انداز ہیں افلاکی رومی ہے نہ شامی ہے، کاشی نہ سمرقندی

سکھلائی فرشتوں کو آدم کی تڑپ اس نے آدم کو سکھاتا ہے آداب خداوندی!