Actions

Difference between revisions of "Kho Na Ja Iss Sehar-o-Sham Mein Ae Sahib-e-Hosh !"

From IQBAL

(Created page with "<Center> '''کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!''' کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش! اک جہاں اور بھی...")
 
Line 2: Line 2:
 
'''کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!'''
 
'''کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!'''
  
کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!
+
کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!
 
اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش
 
اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش
  
کس کو معلوم ہے ہنگامہ فردا کا مقام  
+
کس کو معلوم ہے ہنگامہ فردا کا مقام  
 
مسجد و مکتب و میخانہ ہیں مدت سے خموش
 
مسجد و مکتب و میخانہ ہیں مدت سے خموش
  
میں نے پایا ہے اسے اشک سحر گاہی میں  
+
میں نے پایا ہے اسے اشک سحر گاہی میں  
 
جس در ناب سے خالی ہے صدف کی آغوش
 
جس در ناب سے خالی ہے صدف کی آغوش
  
نئی تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں  
+
نئی تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں  
 
چہرہ روشن ہو تو کیا حاجت گلگونہ فروش!
 
چہرہ روشن ہو تو کیا حاجت گلگونہ فروش!
  
صاحب ساز کو لازم ہے کہ غافل نہ رہے  
+
صاحب ساز کو لازم ہے کہ غافل نہ رہے  
 
گاہے گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش
 
گاہے گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش
  
 
</Center>
 
</Center>

Revision as of 16:33, 27 May 2018

کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!

کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!

اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش

کس کو معلوم ہے ہنگامہ فردا کا مقام 

مسجد و مکتب و میخانہ ہیں مدت سے خموش

میں نے پایا ہے اسے اشک سحر گاہی میں 

جس در ناب سے خالی ہے صدف کی آغوش

نئی تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں 

چہرہ روشن ہو تو کیا حاجت گلگونہ فروش!

صاحب ساز کو لازم ہے کہ غافل نہ رہے 

گاہے گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش