Actions

Javed Ke Naam

From IQBAL

Revision as of 07:22, 3 June 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<Center> '''جاوید کے نام''' خودی کے ساز میں ہے عمر جاوداں کا سراغ خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

جاوید کے نام

خودی کے ساز میں ہے عمر جاوداں کا سراغ خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ

یہ ایک بات کہ آدم ہے صاحب مقصود ہزار گونہ فروغ و ہزار گونہ فراغ!

ہوئی نہ زاغ میں پیدا بلند پروازی خراب کر گئی شاہیں بچے کو صحبت زاغ

حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ

ٹھہر سکا نہ کسی خانقاہ میں اقبال کہ ہے ظریف و خوش اندیشہ و شگفتہ دماغ