Actions

Jab Ishq Sikhata Hai Adab-E-Khud Agaahi

From IQBAL

Revision as of 06:20, 27 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with " جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنش...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی


جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی عطار ہو، رومی ہو، رازی ہو، غزالی ہو کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی نومید نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہ! کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی اے طائر لاہوتی! اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولی ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہی آئین جوانمردں، حق گوئی و بے باکی اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی