Actions

Difference between revisions of "Jab Ishq Sikhata Hai Adab-E-Khud Agaahi"

From IQBAL

Line 3: Line 3:
  
  
جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی   
+
جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی   
 
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی
 
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی
  
عطار ہو، رومی ہو، رازی ہو، غزالی ہو  
+
عطار ہو، رومی ہو، رازی ہو، غزالی ہو  
 
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی
 
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی
  
نومید نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہ!  
+
نومید نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہ!  
 
کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی
 
کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی
  
اے طائر لاہوتی! اس رزق سے موت اچھی  
+
اے طائر لاہوتی! اس رزق سے موت اچھی  
 
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
 
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
  
دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولی  
+
دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولی  
 
ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہی
 
ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہی
  
آئین جوانمردں، حق گوئی و بے باکی  
+
آئین جوانمردں، حق گوئی و بے باکی  
 
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
 
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
 
</div>
 
</div>

Revision as of 06:23, 27 May 2018

جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی


جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی  

کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی

عطار ہو، رومی ہو، رازی ہو، غزالی ہو 

کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی

نومید نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہ! 

کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی

اے طائر لاہوتی! اس رزق سے موت اچھی 

جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولی 

ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہی

آئین جوانمردں، حق گوئی و بے باکی 

اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی