Actions

Ishq Sy Paida Nawa'ay Zindagi Mein Zeer o Bam

From IQBAL

Revision as of 02:44, 26 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<center> '''عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم''' عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم عشق سے مٹی کی ت...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم

عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم عشق سے مٹی کی تصویروں میں سوز وم بہ دم

آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق شاخ گل میں جس طرح باد سحر گاہی کا نم

اپنے رازق کو نہ پہچانے تو محتاج ملوک اور پہچانے تو ہیں تیرے گدا دارا و جم

دل کی آزادی شہنشاہی، شکم سامان موت فیصلہ تیرا ترے ہاتھوں میں ہے، دل یا شکم!

اے مسلماں! اپنے دل سے پوچھ، ملا سے نہ پوچھ ہوگیا اللہ کے بندوں سے کیوں خالی حرم