Actions

Ibtadaiya

From IQBAL

Revision as of 23:43, 11 June 2018 by Ghanwa (talk | contribs)

ابتدائیہ

جنو ب مشرقی ایشیا کے مسلمانوں کے جداگانہ ملی وجود کی بقا اور تحفظ کے لیے اسلامی مملکت … پاکستان کی راہیں فکر اقبال سے روشن ہوئی تھیں۔ اور اب پاکستان دنیا کی ترقی یافتہ اقوام میں اپنا مقام نظریات اقبال پر عمل پیرا ہو کر ہی حاصل کر سکتا ہے۔ اس لیے افکار اقبال کی ترویج و اشاعت کے کام میں شرکت نظریہ پاکستان کے ساتھ وابستگی کا اظہار ہی نہیں بلکہ پاکستان کو ایک مثالی مملکت بنانے کے عمل میں شرکت بھی ہے۔

اسی نقطہ نظر کے پیش نظر میں نے اقبال صدی کے سال (۱۹۷۷ئ) لیٹرز آف اقبال ٹو جناح (Letters of Iqbal to Jinnah)کا اردو ترجمہ مع حواشی اور خطوط کے مباحث پر مشتمل ایک مفصل مقدمہ کے ساتھ پیش کیا تھا۔ جسے علمی اور تعلیمی حلقوں میںپسند کیا گیا۔ میری حوصلہ افزائی ہوئی اور اقبالیات کے مطالعہ میں دلچسپی بڑھی جس کے نتیجہ میں مجھے علامہ اقبال کے دو اور قائد اعظم محمد علی جناح کے نام ملے جو پہلے مجموعہ میں شامل نہیں تھے۔ بہرحال پاکستانیات کا طالب علم ہونے کے تعلق سے اقبالیات کے ساتھ تعلق مضبوط تر ہوا۔

جناب ڈاکٹر وحید قریشی اور جناب محمد صدیق خاں شبلی مجھے علمی کام جاری رکھنے کی ترغیب دیتے رہے۔ اور میری حوصلہ افزائی فرماتے رہے۔ اس لیے میں ان بزرگوں کا سپاس گزار ہوں۔ یہ ان ہی کی محبت اورشفقت کا نتیجہ ہے کہ خوب سے خوب تر کی راہ پر گامزن ہو کر اقبال کے خطوط جناح کے نام کا یہ جدید ایڈیشن پیش کر رہا ہوں۔

گر قبول افتد زہے عز و شرف

۹اگست ۱۹۹۵ء

محمد جہانگیر عالم