Actions

Her Cheez hai Mehew-E-khudNumai

From IQBAL

Revision as of 06:03, 27 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with " ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر ذرہ شہید کبریائی بے ذوق نمود زندگی، موت تعمی...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

ہر چیز ہے محو خود نمائی

ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر ذرہ شہید کبریائی بے ذوق نمود زندگی، موت تعمیر خودی میں ہے خدائی رائی زور خودی سے پربت پربت ضعف خودی سے رائی تارے آوارہ و کم آمیز تقدیر وجود ہے جدائی یہ پچھلے پہر کا زرد رو چاند بے راز و نیاز آشنائی تیری قندیل ہے ترا دل تو آپ ہے اپنی روشنائی اک تو ہے کہ حق ہے اس جہاں میں باقی ہے نمود سیمیائی ہیں عقدہ کشا یہ خار صحرا کم کر گلہ برہنہ پائی