Actions

Gadai

From IQBAL

گدائی

مے کدے میں ایک دن اک رند زیرک نے کہا ہے ہمارے شہر کا والی گدائے بے حیا

تاج پہنایا ہے کس کی بے کلاہی نے اسے کس کی عریانی نے بخشی ہے اسے زریں قبا

اس کے آب لالہ گوں کی خون دہقاں سے کشید تیرے میرے کھیت کی مٹی ہے اس کی کیمیا

اس کے نعمت خانے کی ہر چیز ہے مانگی ہوئی دینے والا کون ہے، مرد غریب و بے نوا

مانگنے والا گدا ہے، صدقہ مانگے یا خراج کوئی مانے یا نہ مانے، میرو سلطاں سب گدا!