Difference between revisions of "Fitrat Ne Na Bakhsha Mujhe Andesha'ay Chalak"
From IQBAL
(Created page with "<Center> '''فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک ''' فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک رکھتی ہے مگر طاقت پ...") |
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid) (Tag: Rollback) |
||
(2 intermediate revisions by 2 users not shown) | |||
Line 3: | Line 3: | ||
'''فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک ''' | '''فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک ''' | ||
− | فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک | + | فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک |
رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک | رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک | ||
− | وہ خاک کہ ہے جس کا جنوں صیقل ادراک | + | وہ خاک کہ ہے جس کا جنوں صیقل ادراک |
وہ خاک کہ جبریل کی ہے جس سے قبا چاک | وہ خاک کہ جبریل کی ہے جس سے قبا چاک | ||
− | وہ خاک کہ پروائے نشیمن نہیں رکھتی | + | وہ خاک کہ پروائے نشیمن نہیں رکھتی |
چنتی نہیں پہنائے چمن سے خس و خاشاک | چنتی نہیں پہنائے چمن سے خس و خاشاک | ||
− | اس خاک کو اللہ نے بخشے ہیں وہ آنسو | + | اس خاک کو اللہ نے بخشے ہیں وہ آنسو |
کرتی ہے چمک جن کی ستاروں کو عرق ناک | کرتی ہے چمک جن کی ستاروں کو عرق ناک | ||
− | |||
</Center> | </Center> |
Latest revision as of 01:08, 20 July 2018
فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک
فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک
رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک
وہ خاک کہ ہے جس کا جنوں صیقل ادراک
وہ خاک کہ جبریل کی ہے جس سے قبا چاک
وہ خاک کہ پروائے نشیمن نہیں رکھتی
چنتی نہیں پہنائے چمن سے خس و خاشاک
اس خاک کو اللہ نے بخشے ہیں وہ آنسو
کرتی ہے چمک جن کی ستاروں کو عرق ناک