Actions

Difference between revisions of "Fitrat Ko Khird Ke Ru-Ba-Ru kar"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''فطرت کو خرد کے روبرو کر ''' فطرت کو خرد کے روبرو کر تسخیر مقام رنگ و بو کر تو اپنی خودی کو...")
 
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
(One intermediate revision by one other user not shown)
(No difference)

Latest revision as of 01:08, 20 July 2018

فطرت کو خرد کے روبرو کر

فطرت کو خرد کے روبرو کر 

تسخیر مقام رنگ و بو کر

تو اپنی خودی کو کھو چکا ہے 

کھوئی ہوئی شے کی جستجو کر

تاروں کی فضا ہے بیکرانہ 

تو بھی یہ مقام آرزو کر

عریاں ہیں ترے چمن کی حوریں 

چاک گل و لالہ کو رفو کر

بے ذوق نہیں اگرچہ فطرت 

جو اس سے نہ ہو سکا، وہ تو کر!