Actions

Faarishty Adam Ko Janaat Se Rukhsat Karty hain

From IQBAL

Revision as of 03:51, 4 June 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<center> '''فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں''' عطا ہوئی ہے تجھے روزوشب کی بیتابی خبر نہیں کہ تو خاکی...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں

عطا ہوئی ہے تجھے روزوشب کی بیتابی 

خبر نہیں کہ تو خاکی ہے یا کہ سیمابی

سنا ہے، خاک سے تیری نمود ہے، لیکن 

تری سرشت میں ہے کوکبی و مہ تابی

جمال اپنا اگر خواب میں بھی تو دیکھے 

ہزار ہوش سے خوشتر تری شکر خوابی

گراں بہا ہے ترا گریہء سحر گاہی 

اسی سے ہے ترے نخل کہن کی شادابی

تری نوا سے ہے بے پردہ زندگی کا ضمیر 

کہ تیرے ساز کی فطرت نے کی ہے مضرابی