Actions

Difference between revisions of "Europe Se Ek Khat"

From IQBAL

(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
Line 1: Line 1:
 +
<center>
 +
'''یورپ سے ایک خط'''
  
 +
ہم خوگر محسوس ہیں ساحل کے خریدار
 +
اک بحر پر آشوب و پر اسرار ہے رومی
 +
تو بھی ہے اسی قافلہء شوق میں اقبال
 +
جس قافلہء شوق کا سالار ہے رومی
 +
اس عصر کو بھی اس نے دیا ہے کوئی پیغام؟
 +
کہتے ہیں چراغ رہ احرار ہے رومی
 +
 +
        جواب
 +
کہ نباید خورد و جو ہمچوں خراں
 +
آہوانہ در ختن چر ارغواں
 +
ہر کہ کاہ و جو خورد قرباں شود
 +
ہر کہ نور حق خورد قرآں شود
 +
</Center>

Latest revision as of 01:07, 20 July 2018

یورپ سے ایک خط

ہم خوگر محسوس ہیں ساحل کے خریدار اک بحر پر آشوب و پر اسرار ہے رومی تو بھی ہے اسی قافلہء شوق میں اقبال جس قافلہء شوق کا سالار ہے رومی اس عصر کو بھی اس نے دیا ہے کوئی پیغام؟ کہتے ہیں چراغ رہ احرار ہے رومی

       جواب

کہ نباید خورد و جو ہمچوں خراں آہوانہ در ختن چر ارغواں ہر کہ کاہ و جو خورد قرباں شود ہر کہ نور حق خورد قرآں شود