Actions

Ek Danish Norani, Ek Danish Burhani

From IQBAL

Revision as of 18:33, 25 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<div dir="rtl"> ''' اک دانش نورانی، اک دانش برہانی''' اک دانش نورانی، اک دانش برہانی ہے دانش برہانی، حیرت...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

اک دانش نورانی، اک دانش برہانی

اک دانش نورانی، اک دانش برہانی ہے دانش برہانی، حیرت کی فراوانی

اس پیکر خاکی میں اک شے ہے، سو وہ تیری میرے لیے مشکل ہے اس شے کی نگہبانی

اب کیا جو فغاں میری پہنچی ہے ستاروں تک تو نے ہی سکھائی تھی مجھ کو یہ غزل خوانی

ہو نقش اگر باطل، تکرار سے کیا حاصل کیا تجھ کو خوش آتی ہے آدم کی یہ ارزانی؟

مجھ کو تو سکھا دی ہے افرنگ نے زندیقی اس دور کے ملا ہیں کیوں ننگ مسلمانی!

تقدیر شکن قوت باقی ہے ابھی اس میں ناداں جسے کہتے ہیں تقدیر کا زندانی

تیرے بھی صنم خانے، میرے بھی صنم خانے دونوں کے صنم خاکی، دونوں کے صنم فانی