Actions

Abdur Rehman Awal Ka Boya Huwa Khajoor Ka Pehla Darakht Sarzameen-e-Andlus

From IQBAL

عبدالرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت سرزمین اندلس


میری آنکھوں کا نور ہے تو میرے دل کا سرور ہے تو

اپنی وادی سے دور ہوں میں میرے لیے نخل طور ہے تو

مغرب کی ہوا نے تجھ کو پالا صحرائے عرب کی حور ہے تو

پردیس میں ناصبور ہوں میں پردیس میں ناصبور ہے تو

غربت کی ہوا میں بارور ہو ساقی تیرا نم سحر ہو

عالم کا عجیب ہے نظارہ دامان نگہ ہے پارہ پارہ

ہمت کو شناوری مبارک! پیدا نہیں بحر کا کنارہ

ہے سوز دروں سے زندگانی اٹھتا نہیں خاک سے شرارہ

صبح غربت میں اور چمکا ٹوٹا ہوا شام کا ستارہ

مومن کے جہاں کی حد نہیں ہے مومن کا مقام ہر کہیں ہے