Actions

Difference between revisions of "ہنروران ہند"

From IQBAL

Line 1: Line 1:
 
+
"<div dir="rtl">
 
عشق و مستي کا جنازہ ہے تخيل ان کا
 
عشق و مستي کا جنازہ ہے تخيل ان کا
  
Line 15: Line 15:
  
 
آہ ! بيچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار
 
آہ ! بيچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار
 +
</div>

Revision as of 22:29, 25 May 2018

"

عشق و مستي کا جنازہ ہے تخيل ان کا

ان کے انديشہ تاريک ميں قوموں کے مزار

موت کي نقش گري ان کے صنم خانوں ميں

زندگي سے ہنر ان برہمنوں کا بيزار

چشم آدم سے چھپاتے ہيں مقامات بلند

کرتے ہيں روح کو خوابيدہ ، بدن کو بيدار

ہند کے شاعر و صورت گر و افسانہ نويس

آہ ! بيچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار