وجود
From IQBAL
Revision as of 20:25, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " اے کہ ہے زير فلک مثل شرر تيري نمود کون سمجھائے تجھے کيا ہيں مقامات وجود گر ہنر ميں نہيں تعمير خود...")
اے کہ ہے زير فلک مثل شرر تيري نمود کون سمجھائے تجھے کيا ہيں مقامات وجود
گر ہنر ميں نہيں تعمير خودي کا جوہر وائے صورت گري و شاعري و ناے و سرود
مکتب و مے کدہ جز درس نبودن ندہند بودن آموز کہ ہم باشي و ہم خواہي بود