Actions

Difference between revisions of "مرد فرنگ"

From IQBAL

Line 1: Line 1:
 
+
"<div dir="rtl">
 
ھزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا
 
ھزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا
  
Line 11: Line 11:
  
 
کہ مرد سادہ ہے بیچارہ زن شناس نہیں
 
کہ مرد سادہ ہے بیچارہ زن شناس نہیں
 +
</div>

Revision as of 22:30, 25 May 2018

"

ھزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایا

مگر یہ مسلہ زن رھا وہیں کا وہیں

قصور زن کا نہیں ہے کچھ اس خرابی میں

گواہ اس کی شرافت پہ ہیں مہ و پرویں

فساد کا ہے فرنگی معاشرت میں ظہور

کہ مرد سادہ ہے بیچارہ زن شناس نہیں