لاوالا
From IQBAL
Revision as of 21:24, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)
فضائے نور ميں کرتا نہ شاخ و برگ و بر پيدا
سفر خاکی شبستاں سے نہ کر سکتا اگر دانہ
نہاد زندگی ميں ابتدا 'لا' ، انتہا 'الا'
پيام موت ہے جب 'لا ہوا الا' سے بيگانہ
وہ ملت روح جس کی 'لا 'سے آگے بڑھ نہيں سکتی
يقيں جانو، ہوا لبريز اس ملت کا پيمانہ