Difference between revisions of "لاوالا"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
− | + | <div dir="rtl"> | |
فضائے نور ميں کرتا نہ شاخ و برگ و بر پيدا | فضائے نور ميں کرتا نہ شاخ و برگ و بر پيدا | ||
Line 11: | Line 11: | ||
يقيں جانو، ہوا لبريز اس ملت کا پيمانہ | يقيں جانو، ہوا لبريز اس ملت کا پيمانہ | ||
+ | </div> |
Revision as of 21:24, 25 May 2018
فضائے نور ميں کرتا نہ شاخ و برگ و بر پيدا
سفر خاکی شبستاں سے نہ کر سکتا اگر دانہ
نہاد زندگی ميں ابتدا 'لا' ، انتہا 'الا'
پيام موت ہے جب 'لا ہوا الا' سے بيگانہ
وہ ملت روح جس کی 'لا 'سے آگے بڑھ نہيں سکتی
يقيں جانو، ہوا لبريز اس ملت کا پيمانہ