فقر و ملوکيت
From IQBAL
Revision as of 15:13, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " فقر جنگاہ ميں بے ساز و يراق آتا ہے ضرب کاری ہے، اگر سينے ميں ہے قلب سليم اس کي بڑھتی ہوئی بے باکی و...")
فقر جنگاہ ميں بے ساز و يراق آتا ہے ضرب کاری ہے، اگر سينے ميں ہے قلب سليم اس کي بڑھتی ہوئی بے باکی و بے تابی سے تازہ ہر عہد ميں ہے قصہ فرعون و کليم اب ترا دور بھی آنے کو ہے اے فقر غيور کھا گئی روح فرنگی کو ہوائے زروسيم
عشق و مستی نے کيا ضبط نفس مجھ پہ حرام کہ گرہ غنچے کی کھلتی نہيں بے موج نسيم