Actions

عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں

From IQBAL

عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں

یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا
گیا وہ موسم گل جس کا رازدار ہوں میں

نہ پائمال کریں مجھ کو زائران چمن
انھی کی شاخ نشیمن کی یادگار ہوں میں

ذرا سے پتے نے بیتاب کر دیا دل کو
چمن میں آکے سراپا غم بہار ہوں میں

خزاں میں مجھ کو رلاتی ہے یاد فصل بہار
خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں میں

اجاڑ ہو گئے عہد کہن کے میخانے
گزشتہ بادہ پرستوں کی یادگار ہوں میں

پیام عیش، مسرت ہمیں سناتا ہے
ہلال عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے