عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس
From IQBAL
Revision as of 17:07, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس پر شہباز سے ممکن نہيں پرواز مگس يوں بھي دستور گلستاں کو بدل سک...")
عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس
پر شہباز سے ممکن نہيں پرواز مگس
يوں بھي دستور گلستاں کو بدل سکتے ہيں
کہ نشيمن ہو عنادل پہ گراں مثل قفس
سفر آمادہ نہيں منتظر بانگ رحيل
ہے کہاں قافلہ موج کو پروائے جرس
گرچہ مکتب کا جواں زندہ نظر آتا ہے
مردہ ہے ، مانگ کے لايا ہے فرنگي سے نفس
پرورش دل کي اگر مد نظر ہے تجھ کو
مرد مومن کي نگاہ غلط انداز ہے بس