صبح
From IQBAL
Revision as of 13:40, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبس...")
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا