Actions

سوامی رام تیرتھ

From IQBAL

Revision as of 17:39, 25 May 2018 by Sana Maqsood (talk | contribs) (Created page with " <center> ==<big>سوامی رام تیرتھ</big>== ہم بغل دریا سے ہے اے قطرہ بے تاب تو<br> پہلے گوہر تھا، بنا اب گوہر نای...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

سوامی رام تیرتھ

ہم بغل دریا سے ہے اے قطرہ بے تاب تو
پہلے گوہر تھا، بنا اب گوہر نایاب تو

آہ کھولا کس ادا سے تو نے راز رنگ و بو
میں ابھی تک ہوں اسیر امتیاز رنگ و بو

مٹ کے غوغا زندگی کا شورش محشر بنا
یہ شرارہ بجھ کے آتش خانہ آزر بنا

نفی ہستی اک کرشمہ ہے دل آگاہ کا
'لا' کے دریا میں نہاں موتی ہے 'الااللہ' کا

چشم نابینا سے مخفی معنی انجام ہے
تھم گئی جس دم تڑپ، سیماب سیم خام ہے

توڑ دیتا ہے بت ہستی کو ابراہیم عشق
ہوش کا دارو ہے گویا مستی تسنیم عشق