Actions

زمين و آسماں

From IQBAL

Revision as of 20:53, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)

ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں

اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا

ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں

اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا

شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی

تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا