زمين و آسماں
From IQBAL
Revision as of 13:33, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with "ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا ہے سلسلہ احوال کا ہر ل...")
ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا
ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا
شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا