Actions

زمانہ حاضر کا انسان

From IQBAL

Revision as of 18:12, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " 'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار' عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار' عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں کا اپنے افکار کي دنيا ميں سفر کر نہ سکا اپني حکمت کے خم و پيچ ميں الجھا ايسا آج تک فيصلہ نفع و ضرر کر نہ سکا

جس نے سورج کي شعاعوں کو گرفتار کيا زندگي کي شب تاريک سحر کر نہ سکا