Actions

Difference between revisions of "زمانہ حاضر کا انسان"

From IQBAL

(Created page with " 'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار' عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں...")
 
Line 1: Line 1:
  
 
'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار'
 
'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار'
 +
 
عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا
 
عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا
 +
 
ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں کا
 
ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں کا
 +
 
اپنے افکار کي دنيا ميں سفر کر نہ سکا
 
اپنے افکار کي دنيا ميں سفر کر نہ سکا
 +
 
اپني حکمت کے خم و پيچ ميں الجھا ايسا
 
اپني حکمت کے خم و پيچ ميں الجھا ايسا
 +
 
آج تک فيصلہ نفع و ضرر کر نہ سکا
 
آج تک فيصلہ نفع و ضرر کر نہ سکا
  
 
جس نے سورج کي شعاعوں کو گرفتار کيا
 
جس نے سورج کي شعاعوں کو گرفتار کيا
 +
 
زندگي کي شب تاريک سحر کر نہ سکا
 
زندگي کي شب تاريک سحر کر نہ سکا

Revision as of 15:20, 25 May 2018

'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار'

عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا

ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں کا

اپنے افکار کي دنيا ميں سفر کر نہ سکا

اپني حکمت کے خم و پيچ ميں الجھا ايسا

آج تک فيصلہ نفع و ضرر کر نہ سکا

جس نے سورج کي شعاعوں کو گرفتار کيا

زندگي کي شب تاريک سحر کر نہ سکا