Actions

Difference between revisions of "زمانہ حاضر کا انسان"

From IQBAL

Line 1: Line 1:
 
<div dir="rtl">
 
<div dir="rtl">
 +
'''
 +
زمانہ حاضر کا انسان
 +
'''
 +
 
'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار'
 
'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار'
  

Revision as of 01:08, 26 May 2018

زمانہ حاضر کا انسان

'عشق ناپيد و خرد ميگزدش صورت مار'

عقل کو تابع فرمان نظر کر نہ سکا

ڈھونڈنے والا ستاروں کي گزرگاہوں کا

اپنے افکار کي دنيا ميں سفر کر نہ سکا

اپني حکمت کے خم و پيچ ميں الجھا ايسا

آج تک فيصلہ نفع و ضرر کر نہ سکا

جس نے سورج کي شعاعوں کو گرفتار کيا

زندگي کي شب تاريک سحر کر نہ سکا