Actions

حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام

From IQBAL

"

حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام

حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام

نگاہ پير فلک ميں نہ ميں عزيز ، نہ تو

خودي ميں ڈوب ، زمانے سے نا اميد نہ ہو

کہ اس کا زخم ہے درپردہ اہتمام رفو

رہے گا تو ہي جہاں ميں يگانہ و يکتا

اتر گيا جو ترے دل ميں 'لاشريک لہ