Difference between revisions of "حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام نگاہ پير فلک ميں نہ ميں عزيز ، نہ تو خودي ميں ڈوب ، زمانے سے نا اميد نہ...") |
Zahra Naeem (talk | contribs) |
||
Line 1: | Line 1: | ||
− | + | "<div dir="rtl"> | |
حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام | حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام | ||
Line 11: | Line 11: | ||
اتر گيا جو ترے دل ميں 'لاشريک لہ | اتر گيا جو ترے دل ميں 'لاشريک لہ | ||
+ | </div > |
Revision as of 23:29, 25 May 2018
"
حقيقت ازلي ہے رقابت اقوام
نگاہ پير فلک ميں نہ ميں عزيز ، نہ تو
خودي ميں ڈوب ، زمانے سے نا اميد نہ ہو
کہ اس کا زخم ہے درپردہ اہتمام رفو
رہے گا تو ہي جہاں ميں يگانہ و يکتا
اتر گيا جو ترے دل ميں 'لاشريک لہ