Actions

Difference between revisions of "جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد"

From IQBAL

(Created page with " جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد ہر دور ميں کرتا ہے طواف اس کا زمانہ تقليد سے ناکارہ نہ کر اپني خو...")
 
Line 1: Line 1:
 
+
"<div dir="rtl">
 
جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد
 
جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد
  
Line 15: Line 15:
  
 
مشرق ميں ہے تقليد فرنگي کا بہانہ
 
مشرق ميں ہے تقليد فرنگي کا بہانہ
 +
</div >

Revision as of 23:31, 25 May 2018

"

جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد

ہر دور ميں کرتا ہے طواف اس کا زمانہ

تقليد سے ناکارہ نہ کر اپني خودي کو

کر اس کي حفاظت کہ يہ گوہر ہے يگانہ

اس قوم کو تجديد کا پيغام مبارک

ہے جس کے تصور ميں فقط بزم شبانہ

ليکن مجھے ڈر ہے کہ يہ آوازہ تجديد

مشرق ميں ہے تقليد فرنگي کا بہانہ