Actions

جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش

From IQBAL

Revision as of 17:12, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش پھر بھي ہو سکتا ہے روشن وہ چراغ خاموش مرد بے حوصلہ کرتا ہے زما...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش

پھر بھي ہو سکتا ہے روشن وہ چراغ خاموش

مرد بے حوصلہ کرتا ہے زمانے کا گلہ

بندئہ حر کے ليے نشتر تقدير ہے نوش

نہيں ہنگامہ پيکار کے لائق وہ جواں

جو ہوا نالہ مرغان سحر سے مدہوش

مجھ کو ڈر ہے کہ ہے طفلانہ طبيعت تيري

اور عيار ہيں يورپ کے شکر پارہ فروش