Actions

تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز

From IQBAL

Revision as of 05:29, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز== تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز <br> دونوں یہ کہہ رہے...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز

تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز
دونوں یہ کہہ رہے تھے، مرا مال ہے زمیں

کہتا تھا وہ، کرے جو زراعت اسی کا کھیت
کہتا تھا یہ کہ عقل ٹھکانے تری نہیں

پوچھا زمیں سے میں نے کہ ہے کس کا مال تو
بولی مجھے تو ہے فقط اس بات کا یقیں

مالک ہے یا مزارع شوریدہ حال ہے
جو زیر آسماں ہے، وہ دھرتی کا مال ہے