Actions

Difference between revisions of "تقدير"

From IQBAL

(Created page with " نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت ہے خوار زمانے ميں کبھی جوہر ذاتی شايد کوئی منطق ہو نہاں اس کے ع...")
 
Line 2: Line 2:
  
 
نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت
 
نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت
 +
 
ہے خوار زمانے ميں کبھی جوہر ذاتی
 
ہے خوار زمانے ميں کبھی جوہر ذاتی
  
 
شايد کوئی منطق ہو نہاں اس کے عمل ميں
 
شايد کوئی منطق ہو نہاں اس کے عمل ميں
 +
 
تقدير نہيں تابع منطق نظر آتی
 
تقدير نہيں تابع منطق نظر آتی
  
 
ہاں، ايک حقيقت ہے کہ معلوم ہے سب کو
 
ہاں، ايک حقيقت ہے کہ معلوم ہے سب کو
 +
 
تاريخ امم جس کو نہيں ہم سے چھپاتی
 
تاريخ امم جس کو نہيں ہم سے چھپاتی
  
 
'ہر لحظہ ہے قوموں کے عمل پر نظر اس کی
 
'ہر لحظہ ہے قوموں کے عمل پر نظر اس کی
 +
 
براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کی
 
براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کی

Revision as of 14:23, 25 May 2018


نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت

ہے خوار زمانے ميں کبھی جوہر ذاتی

شايد کوئی منطق ہو نہاں اس کے عمل ميں

تقدير نہيں تابع منطق نظر آتی

ہاں، ايک حقيقت ہے کہ معلوم ہے سب کو

تاريخ امم جس کو نہيں ہم سے چھپاتی

'ہر لحظہ ہے قوموں کے عمل پر نظر اس کی

براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کی