Actions

Difference between revisions of "تقدير"

From IQBAL

Line 1: Line 1:
  
 
+
<div dir="rtl">
 
نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت
 
نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت
  
Line 16: Line 16:
  
 
براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کی
 
براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کی
 +
</div>

Revision as of 20:57, 25 May 2018

نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت

ہے خوار زمانے ميں کبھی جوہر ذاتی

شايد کوئی منطق ہو نہاں اس کے عمل ميں

تقدير نہيں تابع منطق نظر آتی

ہاں، ايک حقيقت ہے کہ معلوم ہے سب کو

تاريخ امم جس کو نہيں ہم سے چھپاتی

'ہر لحظہ ہے قوموں کے عمل پر نظر اس کی

براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کی